’بائیڈو، نقلی اشیاء کا گھٹیا بازار‘
Labels: International News
امریکہ نے چین کی مقبول اور معروف ویب سائٹ بائیڈو کو پائریٹڈ اور نقلی اشیاءکے لیے’بدنام بازار‘ کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔
تجارتی امور سے متعلق امریکی ادارے ’یو ایس ٹریڈ رپرزینٹیٹو‘ کا الزام ہے کہ یہ چینی سرچ انجن صارفین کو ایک ایسی ویب سائٹ پر لے جاتا ہے جہاں بہت سی نقلی اشیاء پیش کی جاتی ہیں۔
یو ایس ٹی آر کا کہنا ہے کہ چین میں بائیڈو نامی سائٹ سب سے زیادہ وزٹ کی جاتی ہے اور دنیا کی دس مقبول ترین ویب سائٹس میں سے ایک ہے۔
ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سائٹ پر چینی بازار سے غیر قانونی طریقے پر بکری بھی کی جاتی ہے۔
اس کا کہنا ہے ’انڈسٹری کی رپورٹ ہے کہ چین میں کئی ذاتی مالز، جیسے بیجنگ میں ہائیلانگ مال اور شنگھائی میں پنگپو یگیائی ڈیجیٹل، غیر قانونی آپرٹینگ سافٹ ویئر کے ساتھ کمپیوٹر اور پہلے سے انسٹالڈ شدہ دوسرے سافٹ ویئر فروخت کر رہے ہیں‘۔
یو ایس ٹی آر کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر نقلی اشیاء کی پیداوار اور فروخت تجارت کی کامیابی اور ترقی پر براہ راست اثر انداز ہوتی ہے۔
ادارے سے منسلک رون کرک ، جو تجارتی امور میں صدر باراک اوباما کے مشیر ہیں، کا کہنا ہے کہ ’پائریسی اور جعلی اشیاء سے تخلیق اور اختراع متاثر ہوتی ہے جو عالمی سطح پر مسابقت کے لیے بہت اہم ہیں۔ ان خطرناک قسم کے بازار سے نا صرف امریکہ کے ورکرز اور تجارت پر اثر پڑتا ہے بلکہ اس سے دنیا بھر کی صنعت متاثر ہوتی ہے‘۔
تنقید کرنے والے افراد چین پر اس بات کا بھی الزام لگاتے ہیں کہ وہ انٹلیکچول حقوق کے تحفظ کا خیال نہیں کرتا ہے۔ اس بارے میں جب بی بی سی نے بائیڈو کے ترجمان کیزر کوؤ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا۔
پائریسی کے خطرے سے امریکی تجارتی مفاد کو بچانے کی کوششوں کے تحت امریکی ایوان صنعت و تجارت نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ان تمام ویب سائٹ کو بلاک کردے جو غیر قانونی تجارت کے لیے امریکہ سے آپریٹ کرتی ہیں۔